ڈاکٹر مصطفیٰ محمود مرحوم نے ایک دفعہ بتایا کہ
میں روزانہ صبح اخبار بیچنے والے سے اخبار خریدتا تھا، ایک بار اس نے مجھے ایک اہم سبق سکھایا تھا جو زندگی بھر مجھے یاد رہے گا!
میں نے ایک بار اس سے پوچھا: چچا کیسے ہو؟
اس نے مجھ سے کہا: خدا کا شکر ہے کہ اس نے پردہ پوشی کی نعمت سے نواز رکھا ہے !
میں اس کے جواب سے حیران ہوا اور پوچھا: یہ پردہ پوشی کی نعمت سے آپ کے حال چال کا کیا تعلق ؟
اس نے مجھ سے کہا: کیونکہ میرے اور دیگر مخلوق کے درمیان ایک پردہ حائل ہے جو کسی طور بھی نعمت سے کمتر درجے کا نہیں ہے!
میں نے اس سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے کہا: آپ کس پردے کی بات کر رہے ہو، جب کہ آپ کی قمیض میں مختلف رنگوں کے پیوند لگے ہوئے ہیں!
اس نے مجھ سے کہا: میرے بیٹے، پردہ پوشی کی مختلف قسمیں ہیں۔
اور جب آپ پردے کی نعمت سے واقف ہوجاتے ہیں تو آپ ذہنی سکون کے ساتھ بے فکری کی زندگی گزار سکتے ہیں.
مثلاً اس میں معافی کا پردہ ہے… جب اللہ آپ کو آپ کے پوشیدہ گناہوں کے لیے معاف کر دیتا ہے اور آپ کو سدھرنے کا موقع دے کر سکینڈل اور رسوائی کے شر سے بچاتا ہے
بیماری کی ذلت سے ایک پردہ ہے… جب آپ بیمار ہوتے ہیں لیکن کسی طرح بھی آپ اپنے پیروں پر چلنے کے قابل ہوتے ہیں اور امور حیات سر انجام دیتے ہیں تو یہ بیماری کی ذلت کا پردہ ہے۔
بھوک کی ذلت سے ایک پردہ ہے.. جب آپ کے پاس جو کچھ ہے وہ آپ کے پیٹ بھرنے اور سونے کے لیے کافی ہے، چاہے وہ ایک معمولی لقمہ ہی کیوں نہ ہو۔
سردی کی ذلت سے پردہ ہے… جب آپ کے کپڑے آپ کو سردی سے بچاتے ہیں چاہے وہ سستے ہوں خواہ وہ پیوند لگے ہوں، یہ سردی کی ذلت سے پردہ ہے۔
افسردگی کی ذلت کا ایک پردہ ہے.. جب آپ اداس ہوتے ہوئے بھی وقت سے ہنسی چرا سکتے ہیں اور پھر بھی شکر گزار اور مطمئن رہیں، تو یہ مایوسی کی ذلت کا پردہ ہے۔
جب آپ اپنے ہاتھ میں اخبار پڑھنے کے قابل ہو جائیں تو یہ جہالت کی رسوائی کا پردہ ہے۔
تنہائی کی تذلیل سے پردہ پوشی ہے.. جب آپ کا ایک خاندان اور بہت سے دوست ہوں، تو آپ ان سے کسی بھی وقت بات کر سکتے ہیں، ان کو اور اپنے آپ کو یقین دلا سکتے ہیں تسلی دے سکتے ہیں۔ تو یہ تنہائی کی ذلالت کا پردہ ہے۔
محتاجی کی ذلالت اور ہاتھ پھیلانے سے پردہ ہے… جب اللہ آپ کو کوئی روزگار دے، چاہے وہ کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو، یہاں تک کہ ایک اخبار بیچنے والا، جو کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے سے بچتا ہے، تو یہ مانگنے کی تذلیل کا پردہ ہے۔
جب آپ کے پاس حلال جیون ساتھی ہوتا ہے جو آپ کے ساتھ دنیا کی پریشانیاں اور غم بانٹ کر آپ کے من کو ہلکا کر دیتا ہے تو یہ ٹوٹ پھوٹ کی ذلت سے پردہ ہے۔
جب بھی آپ کسی مسئلے میں الجھتے ہیں تو آپ کو اچانک اس کا حل مل جاتا ہے، یہ بے بسی کی ذلالت کا پردہ ہے.
سب سے بڑھ کر برکت ہے جو آپ کے بہت تھوڑے کو بہت زیادہ میں بدل دیتی ہے. اور آپ کے وسائل آپ کی ضرورتوں کے لیے کافی ہوجاتے ہیں. یہ سفید پوشی کا پردہ ہے.
ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ کے پاس ایسی نعمتیں ہیں جن کی لاکھوں لوگ خواہش کرتے ہیں۔
یہ پردہ پوشی کی برکت ہے بیٹا چھپانا دولت سے اپنے عیبوں کا چھپانا نہیں بلکہ روحوں کی پردہ پوشی ہے۔
اور جب تک خدا آپ کو کڑی آزمائش میں نہیں ڈالتا تب تک شکر گزار بندے بنے رہو، ہو سکتا ہے وہ کسی ایسے امتحان میں ڈال دے جس سے آپ سرخ رو نہ ہوسکیں، اور آپ کی شرافت، دولت، علم، جاہ و منصب، حسب و نسب، اور تعلقات پر پڑے تمام پردے فاش ہوجائیں تو کیا ہوگا؟
خدا ہمیں اور آپ کو ان لوگوں میں شامل کرے جو دنیا اور آخرت میں خدا کے عطا کردہ خوبصورت پردے کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔
مترجم: توقیر بُھملہ