زیر نظر اسکرین شاٹ اسرائیلی خاتون "ہیئین گولش تائن” کا ہے۔۔ یہ اسکرین شاٹ الجزیرہ عربی چینل کی اسکرین سے لیا گیا ہے۔۔
یہ خاتون ان آزاد شدگان میں شامل ہے جنہیں 7 اکتوبر کو حماس نے یرغمال بنالیا تھا اور جنہیں ایک معاہدہ کے تحت پچھلے دنوں فلسطینی شہریوں کی رہائی کے بدلے میں چھوڑ دیا گیا تھا ۔۔۔

اس خاتون نے ایک اور آزاد شدہ خاتون کے ساتھ تل ابیب میں اسرائیلی چینل 13 کو ایک انٹرویو دیا ہے۔۔ اس انٹرویو کا ایک حصہ الجزیرہ عربی نے نشر کیا ہے۔۔
ہیئین نے ایک عجیب بات اسرائیلی چینل سے کہی: اس نے کہا کہ ہمیں بہت خوف تھا ۔۔ لیکن ہمارے یرغمال کاروں نے ہمیں اطمینان دلایا اور کہا کہ آپ ہمارے ساتھ اسی وقت تک ہیں جب تک ہمارے فلسطینی شہری اسرائیل کی قید سے آزاد نہیں ہوجاتے۔۔
اس خاتون نے اسرائیلی حملے شروع ہونے کے بعد اپنے یرغمال کاروں سے کہا کہ ہمیں ڈر لگ رہا ہے کہ ہم بھی ان حملوں میں مارے جائیں گے۔۔ لیکن ان کے محافظوں نے کہا کہ پہلے ہم مارے جائیں گے اس کے بعد ہی تم پر کوئی افتاد آئے گی۔۔ اور مرے تو ساتھ مریں گے۔۔ اس خاتون کے مطابق یرغمال کاروں نے یہ بھی کہا کہ ہم آخری دم تک تمہاری حفاظت کریں گے ۔۔۔ وہ یہ بھی کہتے تھے کہ ہم تمہاری حفاظت کیلئے اپنی جان کی بازی لگادیں گے۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18

۔