غزہ کی پٹی کے ایک دل دہلا دینے والے منظر کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلسل تیسرے مہینے سے اسرائیلی بمباری کا شکار کی پٹی میں چھوٹے بچے زمین پر بکھرے ہوئے آٹے کو جمع کر رہے ہیں۔ بنیادی اشیائے خور ونوش کی شدید کمی کی روشنی میں غزہ کی پٹی میں بچے زمین میں بکھرے ہوئے آٹے کو جمع کرنے پر مجبور ہو گئے۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ تین بچے آٹا اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو زمین پر گرا ہوا ہے۔ اس سے روٹی بنانے کے لیے بچے اس آٹے کو پھر پلاسٹک کے تھیلوں میں ڈال رہے ہیں۔

غزہ کے دوسرے شہروں سے لاکھوں رفح کے رہائشی اور بے گھر لوگ امداد کے حصول کے لیے گھنٹوں قطار میں کھڑے ہیں۔ خاص طور پر آٹا کے حصول کے لیے طویل قطاریں لگی ہیں۔ یہ آٹا اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے جمعہ کو کہا تھا کہ غزہ کی پٹی تباہ کن قحط کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ غزہ میں ہو رہا ہے ہم نے اس سے قبل ایسا کبھی نہیں دیکھا۔

یورپی یونین نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں فوڈ سکیورٹی انڈیکس اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ 100 فیصد آبادی بھوک کا شکار ہے۔ یورپی یونین نے ان نتائج پر صدمے کا اظہار کیا۔ یونین نے کہا کہ غزہ رپورٹ میں فوڈ سکیورٹی کی مربوط درجہ بندی کے نتائج ایسے ہیں کہ ایسے نتائج دنیا میں کہیں بھی ریکارڈ نہیں ہوئے۔

ہیومن رائٹس واچ نے پیر کے روز کہا تھا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں شہریوں کی بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے جو ایک جنگی جرم ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کی طرف سے بتائی گئی فوڈ سیکیورٹی کی ایک نئی درجہ بندی کے مطابق اگر پرتشدد تنازعات اور محدود انسانی رسائی کی موجودہ صورتحال جاری رہی تو غزہ میں اگلے چھ ماہ کے دوران قحط کا خطرہ ہے
ویڈیو دیکھنے کیلیے اس لنک⬇ پر ٹچ کیجیے

https://www.instagram.com/reel/C1M7if5rF0O/?utm_source=ig_web_copy_link

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18