فلسطینی وزارت خارجہ اور اسلامی گروپ حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں مزید امداد کی ترسیل سے متعلق منظور ہونے والی قرارداد پر علیحدہ علیحدہ ردعمل دیا ہے جس میں دونوں کا اختلاف سامنے آیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مغربی کنارے میں قائم فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے قرارداد کو ’درست سمت میں اقدام‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ’جارحیت کو ختم کرنے، امداد کی آمد کو یقینی بنانے اور فلسطینی عوام کو تحفظ پہنچانے میں مدد ملے گی۔‘
وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ ’ہم اسے ایک ایسا اقدام سمجھتے ہیں جو غزہ کی پٹی میں لوگوں کی تکلیف کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔‘
تاہم غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے والے فلسطینیوں کی اصل آواز اور مزاحمت پسند گروپ حماس نے قرارداد کو ’ناکافی اقدام‘ قرار دیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گزشتہ پانچ دنوں میں، امریکی انتظامیہ نے بھرپور کوشش کی اس قرارداد کو اس کے بنیادی نکات سے محروم کیا جائے اور ایک کمزور فارمولا کی شکل میں اسے جاری کیا جائے۔۔۔ یہ نہتے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کمیونٹی اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی مرضی کے خلاف ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18

۔