صحافیوں کے تحفظ کے لیے سرگرم ایک عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے افغانستان میں طالبان کی قید میں موجود دو صحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے، جن کے حوالے سے تنظیم کا کہنا ہے کہ انہیں پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔
تاہم افغان طالبان کے مرکزی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جن صحافیوں کا ذکر کیا جا رہا ہے، انہیں تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے بعض کو رہا کردیا گیا جبکہ بعض کو بعد میں رہا کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا: ’ان میں بعض صحافیوں کو صحافتی ذمہ داری ادا کرنے پر نہیں بلکہ ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی کو بھی قانون پر فوقیت حاصل نہیں اور قوانین سب کے لیے ایک ہوں گے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18