سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر الیکشن کے التوا کا مطالبہ کردیا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کیا یکساں مواقع صرف ایک پارٹی کیلئے ہیں؟، لیول پلیئنگ فیلڈ صرف ایک پارٹی کی بات نہیں، دو صوبوں کو بھی یکساں پرامن ماحول فراہم کیا جائے۔ شمالی و جنوبی وزیرستان میں ہمارے کارکنان پر حملے ہو رہے ہیں، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی یکساں مواقع ہونے چاہئیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میری گاڑیوں کو گولیاں لگی ہیں میرے ہونے یا نہ ہونے سے اسکا تعلق نہیں، یہ امن و امان کی بگڑتی صورتحال کی عکاسی ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان دونوں کے حالات خراب ہیں، ایسی صورت میں الیکشن مہم کیسے چلے گی؟۔ ہم الیکشن چاہتے ہیں یہ آئینی تقاضا ہے مگر پرامن ماحول بھی فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی تو بعد میں تھریٹ لیٹر آگیا، پی پی پی کے امیدوار بھی سیکیورٹی کے حوالے سے پریشان ہیں، کسی بھی وجہ سے ٹرن آؤٹ کم ہوا تو یہ دھاندلی کا امکان پیدا کرے گا۔ پرامن ماحول کے لیے اگر الیکشن کچھ دن آگے جاتے ہیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔ ہم نہیں سمجھتے الیکشن ہو سکیں گے، ہو سکتا ہے لوگ پولنگ اسٹیشن نہ جائیں، االیکشن کمیشن کو ہماری بات سننی چاہیئے، دھاندلی کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا ملک میں گزشتہ چار سالوں میں معیشت تباہ ہوئی ہم نے گزشتہ پندرہ ماہ میں ملک کو دیوالیہ پن سے نکالا آج عالمی برادری اور دوست ممالک کہتے ہیں کہ اگر سابقہ لاڈلے ہی لانے ہیں تو ہم پھر پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری ضائع نہیں کرنا چاہتے، ہم نے پندرہ سولہ ماہ میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، نگران حکومت جون میں بجٹ نہیں دے سکتی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کی بقاء و سالمیت کے لیے خطرہ ہے، قانونی کارروائی میں بانی پی ٹی آئی کے مخالفین اگر مستحق بنتے ہیں تو وہ خود کیوں بالا ہے، عالمی برادری کہتی ہے اگر وہ لوگ دوبارہ آئے تو ہم سرمایہ کاری نہیں کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18