مرکزی وزارت برائے کھیل نے اس بار اسپورٹس کا دوسرا سب سے بڑا اعزاز ’ ارجن ایوارڈ ‘ قومی کرکٹ ٹیم کے تیز گیند باز محمد سمیع ( جنہیں زیادہ تر لوگ محمد شمی کہتے ہیں ) کو دیے جانے کا اعلان کیا ہے ۔ محمد سمیع کو یہ ایوارڈ بہت بہت مبارک ہو ۔ اسی کو کہتے ہیں ’ حق بحقدار رسید ‘۔ محمد سمیع اس ایوارڈ کے صحیح معنیٰ میں حق دار ہیں کیونکہ کرکٹ کے عالمی کپ 2023 میں انہوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا ۔ اُن کا نام ، ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ ( بی سی سی آئی ) نے ، نام پیش کیے جانے کی آخری تاریخ ختم ہونے کے بعد بھیجا تھا ۔ لیکن بی سی سی آئی نے یہ نام خصوصی سفارش کے ساتھ وزارت کھیل کے پاس بھیجا تھا ، جسے وزارت نے منظور کر لیا ، اور ارجن ایوارڈ کے لیے ان کے نام کا اعلان کر دیا ۔ یہ خبر محمد سمیع کے چاہنے والوں کے لیے تو باعثِ مسرت ہے ہی ، دنیا بھر میں پھیلے ہوئے لاتعداد کرکٹ پریمیوں کے لیے بھی باعثِ مسرت ہے ۔ محمد سمیع ہیں تو ہندوستان کے کھلاڑی ، انہیں کوئی ہندوستان سے چھین نہیں سکتا ، لیکن کوئی بھی بہترین کھلاڑی صرف اپنے ہی ملک کا نہیں ساری دنیا کا کھلاڑی ہوتا ہے ، لہذا محمد سمیع بھی اب ساری دنیا کے کھلاڑی بن گیے ہیں ، چہیتے کھلاڑی ۔ ’ ارجن ایوارڈ ‘ کا پانا محمد سمیع کے لیے آسان نہیں تھا ، انہیں بہت محنت کرنا پڑی ہے ، بہت ساری تنقیدیں سننا پڑی ہیں اور بہت ساری نفرت بھری باتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ کرکٹ کے عالمی کپ 2023 کے ایک مقابلے کے دوران ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ’ محمد شمی ، محمد شمی ‘ کے نعروں کی گونج سے پہلے وہ فرقہ پرستوں کے نشانے پر تھے ۔ سب ہی واقف ہوں گے کہ چند سال قبل پاکستان کے خلاف ، ورلڈ کپ ٹی – ٹوینٹی کے مقابلے میں ، ہندوستان کی ہار کے بعد ، ان کے خلاف زبردست طریقے سے نفرت کی مہم شروع کی گئی تھی اور ہندوستان کی ہار کا سارا ٹھیکرا محمد سمیع کے سر پھوڑ دیا گیا تھا ۔ ملک کو کئی کرکٹ مقابلےجِتانے والے محمد سمیع غدار کہے جا رہے تھے ، الزام لگ رہا تھا کہ انہوں نے پیسہ لے کر خراب گیند بازی کی ہے ، یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ چونکہ وہ مسلمان ہیں اس لیے پاکستان کو جتانے میں انہوں نے مدد دی ہے ۔ لیکن کرکٹ کے عالمی کپ کے مقابلوں میں اپنی لاجواب اور مثالی گیندبازی سے محمد سمیع نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ایک اچھا کھلاڑی اپنی ٹیم کو جتانے کے لیے کھیلتا ہے ، اور کھیلتے ہوئے وہ یہ نہیں دیکھتا کہ اس کا حریف اُس کا ہم مذہب ہے یا کوئی اور ۔ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے مقابلوں میں محمد سمیع کی کارکردگی پر اگر نظر ڈالیں تو تحسین کے لیے الفاظ کم پڑ جائیں گے ۔ ورلڈ کپ میں انہوں نے 24 وکٹیں لی ہیں ، وہ بھی انہوں نے تمام مقابلے نہیں کھیلے تھے ! اندازہ کریں کہ جو مقابلے وہ نہیں کھیل سکے ، اگر اُن میں ہوتے تو ان کے اعداد و شمار کس غضب کے ہوتے ! کیا لاجواب گیندبازی تھی ، برسوں نہ بھلائی جا سکنے والی ۔ محمد سمیع کے تعلق سے ایک بات یاد رہے کہ وہ ایسے موقع پر ٹیم کا حصہ نہیں تھے جب ان کا میدان میں موجود رہنا ملک کے لیے بھی ، اور خود ان کے لیے بھی ضروری تھا ۔ لیکن وہ ایک صابر کھلاڑی ہیں ، انہوں نے بغیر کسی چوں چرا کے ٹیم انتظامیہ کی مرضی کے آگے سر جھکایا ، حالانکہ ان کی جگہ جِن کھلاڑیوں کو مواقع دیے گیے تھے ، ان کی کارکردگی خراب رہی تھی ۔ وہ ایک ایسا موقعہ تھا کہ جب محمد سمیع حوصلہ ہار سکتے تھے ، لیکن وہ اپنے موقعے کا انتظار کرتے رہے ، اور جب موقعہ ملا تو اسے دونوں ہی ہاتھوں سے لپک لیا ۔ بہترین بات یہ ہوئی کہ انہوں نے زہریلی باتوں کو ایک کان سے سُن کر دوسرے کان سے اڑا دیا ، اور محنت کرتے رہے ، جس کا نتیجہ اس شکل میں سامنے آیا کہ سارا اسٹیڈیم ’ محمد شمی ، محمد شمی ‘ کے نعروں سے گونجنے لگا ! ان کی پرفارمنس کو سلام ! اُن کے ایوارڈ کو سلام ! کچھ تو بات ہے محمد سمیع میں کہ جب اُن پر فرقہ پرست ٹوٹ پڑے تھے تب ملک بھر کے کھلاڑیوں اور سیاست دانوں اور عام لوگوں نے ان کے حق میں آواز اٹھائی تھی ، اور آج بھی سب اُن کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں ۔ راہل گاندھی اور ملک کے وزیراعظم نریندر مودی بھی ، جنہوں نے انہیں گلے لگا کر مبارک باد دی تھی ۔ یہ ایوارڈ ان کی زبانوں پر تالا لگانے کے لیے کافی ہے جو محمد سمیع کے ایسے ’ سجدے ‘ کو موضوع بنائے ہوئے تھے جو انہوں نے کیا ہی نہیں تھا ۔ ویسے محمد سمیع نے اس کا جواب پہلے ہی دے دیا ہے کہ ہندوستان ان کا ملک ہے ، وہ ایک پکّے مسلمان اور ہندوستانی ہیں ، اگر وہ سجدہ کرنا چاہیں تو انہیں کوئی سجدہ کرنے سے نہیں روک سکتا ۔ ایک بار پھر محمد سمیع کو ، اور ’ ارجن ایوارڈ ‘ پانے والے تمام کھلاڑیوں کو مبارک باد ، ان میں کھوکھو کی مسلم کھلاڑی نسرین اور مسلم باکسر محمد حسام الدین بھی شامل ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18