انڈیا کی جنوبی ریاست کرناٹک کے چتردرگا ضلع کے مضافاتی علاقے میں ایک ریٹائرڈ ایگزیکٹیو انجینیئر کے گھر سے پانچ انسانی ڈھانچے برآمد ہونے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔
پولیس کو اپنی تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ خاندان کے سربراہ جگن ناتھ ریڈی (85 سال)، ان کی بیوی پریما (80 سال)، بیٹی تریوینی (62 سال) اور دو بیٹے کرشنا (60 سال) اور نریندر (57 سال) اپنے رشتہ داروں سے فاصلہ رکھتے تھے اور ان سے کوئی میل جول نہ رکھتے تھے۔
وہ خاندان لوگوں سے اتنا الگ تھلگ رہتا تھا کہ ان کا گھر جولائی سنہ 2019 سے بند تھا اور لوگوں کو ان کے بارے میں کوئی شک بھی نہیں ہوا لیکن انسانی ڈھانچے ملنے کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب دو دن پہلے کچھ لوگوں نے گھر کا مرکزی دروازہ کھلا دیکھا۔
ان میں سے کچھ لوگوں نے ایک صحافی کو اطلاع دی۔ صحافی نے اس کی اطلاع پولیس کو دی اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر پانچ ڈھانچے برآمد کر لیے۔
لوگوں سے الگ تھلگ رہنے والا خاندان
چتردرگا کے سپرنٹینڈنٹ آف پولیس دھرمیندر کمار مینا نے بی بی سی ہندی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جگن ناتھ ریڈی کے ایک رشتہ دار کے مطابق ان کا خاندان ایک آشرم جانے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔‘
اس لیے جب لوگوں نے گھر کو کافی دن تک بند دیکھا تو سوچا کہ شاید وہ لوگ آشرم چلے گئے ہیں۔ اس بات کی تصدیق اس وکیل نے بھی کی جن کی خدمات اہلخانہ نے کسی مقدمے کے سلسلے میں لی تھیں لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ خاندان کو آخری بار کب دیکھا گیا۔
ریڈی خاندان ایک وسیع و غریض گھر میں رہتا تھا۔ ان کے گھر کے آس پاس بہت کم پڑوسی تھے۔ پچھلے دو سال میں یہاں کچھ گھر بنائے گئے تھے لیکن قریب ترین گھر بھی ریڈی خاندان کے گھر سے کم از کم 100 فٹ کے فاصلے پر ہے۔
ان کے گھر کے بالکل دوسری طرف ایک گھر تھا لیکن اس خاندان کے لوگوں کا بھی ریڈی خاندان سے کوئی رابطہ نہیں تھا کیونکہ خود ریڈی خاندان ان لوگوں سے فاصلہ رکھتا تھا۔ اگر کوئی ان کے دروازے پر دستک دیتا تو بھی وہ باہر نہ آتے تھے اور صرف کھڑکی سے بات کرتے تھے۔
کچھ سال سے اس گھر کے آس پاس کے لوگ علاقے میں بدبو کی شکایت کر رہے تھے لیکن پولیس نے اس بات پر زیادہ توجہ نہیں دی۔
گھر بند ہونے کی وجہ سے پولیس بھی کافی دن تک نہیں آئی۔ گھر کا بیرونی گیٹ بھی بند تھا لیکن تقریباً دو ماہ قبل گیٹ ٹوٹ گیا جس کے بعد دو روز قبل لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی کہ گھر کا دروازہ بھی انھیں ٹوٹا ہوا نظر آ رہا ہے۔
پولیس کی تفتیش کے دوران گھر سے دستاویزات اور کئی ہسپتالوں کی میڈیکل رپورٹس ملی ہیں۔ یہ رپورٹس بنگلور اور دوسرے شہروں کے سپتالوں میں علاج کی تھیں۔
ایک رپورٹ میں جگن ناتھ ریڈی کے جسم میں خون جمنے کی شکایت کا ذکر تھا۔ ریکارڈ سے یہ بھی پتا چلا کہ جگن ناتھ ریڈی کی بیٹی سپونڈائلائٹس کے مرض میں مبتلا تھیں جبکہ کرشنا موٹاپے اور دل کی بیماری میں مبتلا تھے۔ سب سے چھوٹے بیٹے نریندر کی صحت سے متعلق زیادہ کچھ نہیں ملا۔
نامکمل نوٹ
ایک پولیس افسر نے بی بی سی کو بتایا کہ ایک نوٹ ایسا بھی ملا ہے جس میں اشارہ دیا گیا ہے کہ خاندان کوئی انتہائی قدم اٹھا سکتا ہے حالانکہ اس پر نہ تو تاریخ درج ہے اور نہ ہی دستخط کیے گئے تھے۔
پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ خاندان کے کس فرد نے یہ لکھا کیونکہ نوٹ بھی نامکمل ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ اس خاندان کے ایک رشتہ دار نے پولیس کو بتایا کہ ریڈی خاندان کے افراد اپنی بیماریوں سے پریشان تھے۔ اس کے علاوہ انھیں اپنی بیٹی کی شادی نہ ہونے پر بھی فکر تھی۔
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ موجودہ شواہد سے ایسا لگتا ہے کہ اس گھر میں کئی بار توڑ پھوڑ کی گئی۔
جب پولیس اندر داخل ہوئی تو دو خواتین کے ڈھانچے ایک ہی بستر پر پڑے پائے گئے۔ ایک ہی کمرے کے فرش سے دو مردوں کے ڈھانچے ملے جبکہ ایک ڈھانچہ دوسرے کمرے سے ملا۔
تمام ڈھانچوں کو جانچ کے لیے فرانزک لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس افسر دھرمیندر کمار مینا نے کہا کہ ’امید ہے کہ ہمیں دو ہفتے کے اندر تحقیقاتی رپورٹ مل جائے گی، جس کے بعد ہی مزید کچھ کہا جا سکتا ہے۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18