مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ٹور وینس لینڈ نے کل منگل کے روز کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں مزید انسانی امداد کی اجازت دینے کے لیے کیے گئے حالیہ "محدود اقدامات” "مثبت ہیں لیکن جنگ زدہ فلسطینیوں کی ضروریات کے لیے ناکافی ہیں۔
وینس لینڈ نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ "غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی فراہمی کو اب بھی ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جو اکثر ناقابل تسخیر ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل کے محدود اقدامات، خاص طور پر زیادہ ایندھن، خوراک، اور کھانا پکانے والی گیس کے داخلے کی اجازت دینا، انسانی امداد کے داخلے کے لیے کارم ابو سالم کراسنگ کو کھولنا، مثبت ہیں، لیکن یہ سب ناکافی اقدامات ہیں۔
وینس لینڈ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں عام شہریوں، خواتین اور بچوں کو پہنچنے والی مشکلات اور مصیبتیں ناقابل تصور ہیں۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان لڑائی میں خواتین اور بچوں کی ہلاکت کی مذمت کی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ کے موجودہ حالات کسی بھی انسانی امدادی کارروائیوں کو ناممکن بنا رہے ہیں”۔
مغربی کنارے کی صورت حال کے بارے میں وینس لینڈ نے کہا کہ مغربی کنارے کا علاقہ ایک بحران کا شکار ہے اور وہاں "آبادکاری کی سرگرمیوں اور آباد کاروں کے تشدد کی وجہ سے دباؤ بڑھ رہا ہے”۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مغربی کنارے میں فلسطینی حکام بحران کا شکار ہیں۔ لوگوں کی معاشی مشکلات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
وینس لینڈ نے مغربی کنارے میں جھڑپوں کی حالیہ شدت کے بارے میں بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے غرب اردن میں حالیہ فوجی کارروائیوں میں بے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتیں اور گرفتاریاں تشویش کا باعث ہیں۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے مغربی کنارے اور یروشلم میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع پربھی اپنی "تشویش” کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ "ایک آزاد فلسطینی ریاست کی بقا اور مستقبل کے لیے یہودی آباد کاری کی سرگرمیاں ایک بڑا خطرہ ہے”۔
خیال رہےکہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے سات اکتوبر سے جاری جنگ میں بڑے پیمانے پر اموات ہوئی ہیں۔اسرائیل نے غزہ کی پٹی کا محاصرہ کرنے کے بعد پانی، خوراک، ایندھن اور دیگر بنیادی ضروریات کےسامان کی ترسیل بند کر رکھی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں