امریکہ میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک شہری کو ملنے والا شیشے کا ٹکڑا دراصل 4.87 قیراط کا ہیرا نکلا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق آرکنساس ڈیپارٹمنٹ آف پارکس ہیریٹج اینڈ ٹورازم کے مطابق امریکہ شہری کو کریٹر آف ڈائمنڈز سٹیٹ پارک سے 4.87 قیراط کا ہیرا ملا۔
خبروں کے مطابق ایونز نامی یہ شخص اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ رواں برس پہلی مرتبہ پارک گیا۔ پارک میں 10 منٹ گھومنے کے بعد ایونز کو شیشے کا صاف ستھرا ٹکڑا ملا جسے اُس نے اپنے پاس رکھ لیا۔
اس نایاب ’شیشے‘ کے ملنے کے بعد ایونز نے جیمولوجیکل انسٹی ٹیوٹ آف امریکاز سے رائے لی جس کے بعد اُسے کچھ ہفتوں بعد علم ہوا کہ یہ شیشے کا ٹکڑا دراصل ہیرا ہے۔
ایونز کہتے ہیں کہ ’مجھے لگا کہ یہ صرف شیشے کا ٹکڑا ہو گا، مجھے تو اسی بات کا یقین تھا۔ مجھے باقی کچھ خاص علم نہیں تھا۔ ہم وہاں سب چیزیں ہیرے سمجھ کر ہی اٹھا رہے تھے۔‘
دوسری جانب ایونز کے بیٹے کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اس ہیرے کو کریٹر آف ڈائمنڈز سٹیٹ پارک کو واپس کر دیں۔
اس پارک کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ویمون کوکس کہتے ہیں کہ ’مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ایونز اس تاریخی ہیرے کو پارک میں واپس رجسٹرڈ کروانے کے لیے لے آئے ہیں۔‘
یہ 2020 کے بعد کسی بھی شخص کو کریٹر آف ڈائمنڈز سٹیٹ پارک سے ملنے والا سب سے بڑا ہیرا تھا۔
اس سے قبل 2020 میں لیبر ڈے پر ریاست آرکنساس کے شہر ماومیلے سے تعلق رکھنے والے کیون کنارڈ نامی شہری کو 9.07 قیراط کا براؤن ہیرا ملا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں