سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بدھ کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی نیابت کرتے ہوئے مجلس شوری کے اجلاس سے سالانہ خطاب کیا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے رواں سال کے دوران مملکت میں ترقی کے شعبوں کو اجاگر کیا۔ سیاحت کے شعبے میں تاریخی شرح نمو اور اس حقیقت کا ذکر کیا کہ سعودی معیشت جی 20 ممالک میں سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ’ایکسپو 2030 کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کے انتخاب نے عالمی سطح پر اس نمایاں پوزیشن کی تصدیق کی ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’سعودی عرب نے گذشتہ سال کئی اہم سربراہی اجلاسوں کی میزبانی کی جس میں متعدد ممالک نے ایک ساتھ مل کر مختلف ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔‘
ولی عہد نے کہا ’سعودی عرب وژن 2030 کے اہداف کے مطابق ترقی کی جانب گامزن ہے‘۔
ولی عہد نے مزید کہا مملکت نے مختلف میدانوں میں مثالی ترقی کی ہے۔ سعودی معیشت کی تیز رفتار ترقی کا تناسب مقامی سطح پر 8.7 فیصد تھا جبکہ تیل کے ماسوا ترقی کے میدان میں بھی مقامی سطح پر معیشت میں 4.8 فیصد اضافہ ہوا‘۔
’مملکت نے سیاحتی شعبے میں بھی تاریخی کامیابی حاصل کی۔ 2023 کی ابتدا میں اس شعبے میں 64 فیصد اضافہ ہوا۔ اپنے اقتصادی اہداف کو مد نظر رکھتے ہوئے ترقی کے اس سفر کو جاری رکھیں گے‘۔
انہوں نے مزید کہا ’حج وعمرہ سیکٹر میں عازمین کی فلاح اور انہیں مختلف نوعیت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ مملکت نے گزشتہ برس 18 لاکھ عازمین اور ایک کروڑ سے زائد عمرہ زائرین کو خوش آمدید کہا جو ضیوف الرحمان پروگرام برائے 2030 کے اہداف کی کامیابی کی عکاس ہے‘۔
سعودی ولی عہد نے کہا ’علاقائی اور عالمی سطح پر بھی مملکت کی جانب سے دوست ممالک کے ساتھ تعمیری تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے بہتر منصوبے پرکام کیا۔ اس حوالے سے متعدد اہم سرابراہی اجلاسوں کی میزبانی بھی کی جس میں 100 ممالک کے قائدین نے شرکت کی‘۔
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ’ غزہ کی نازک صورتحال اور وہاں ہمارے بھائیوں کو درپیش مسائل کے حل کےلیے مملکت نےعرب اسلامی غیرمعمولی مشترکہ کانفرنس کا انعقاد کیا جس کے ذریعہ عالمی برادری کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف واضح موقف اختیار کرنے اور انسانی بنیادوں پر غزہ پٹی میں امداد کی ترسیل کو ممکن بنانے پر زور دیا گیا‘۔
خطاب کے آخر میں انہوں نے کہا’ مملکت ہمیشہ سے اپنے واضح موقف پر قائم ہے، ہم بہتر ہمسائیگی کے اصولوں کی پاسداری اور تمام ممالک کی قومی خودمختاری کے حامی اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے قائل ہیں‘۔
قبل ازیں مجلس شوری کے صدر شیخ ڈاکٹر عبداللہ بن محمد آل الشیخ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو اجلاس میں خوش آمدید کہا۔
صدر شوری نے اپنے خطاب میں ولی عہد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا’ آپ کی زیر قیادت ترقی کے جس سفر پر مملکت گامزن ہے وہ وژن 2030 کے متعین کردہ اہداف ہیں جن کی روشنی میں منزل کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ’شوری کونسل کے آٹھویں اجلاس کے تیسرے برس کے دوران کونسل کے 48 اجلاس منعقد ہوئے جن میں 379 قرار دادیں جاری کی گئی ہیں‘۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں