امریکی فوج نے کہا ہے کہ 28 دسمبر کو بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی پر حوثیوں کی جانب سے داغے گئے ایک اینٹی شپ بیلسٹک میزائل اور ڈرون کو امریکی بحریہ کے ایک جہاز نے مار گرایا ہے۔
جمعے کو ایکس (سابق ٹوئٹر) پر امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 28 دسمبر کو مقامی وقت کے مطابق یمن سے شام پونے چھ سے سوا چھ کے درمیان میزائل اور ڈرون فائر کیے گئے اور ان کو یو ایس ایس میسن نے گائیڈڈ میزال سے مار گرایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں موجود 18 جہازوں میں سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور نہ ہی کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
سینٹ کام کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ یمنی ملیشیا کی جانب سے یہ 22واں حملہ تھا جس کا یمن کے ایک بڑے حصے پر کنٹرول ہے۔
یو ایس ایس میسن بین الاقوامی جہاز رانی پر حوثیوں کے حملوں کے جواب میں بحیرہ احمر میں امریکی زیر قیادت کثیر القومی میری ٹائم سکیورٹی اتحاد کا حصہ ہے۔
اکتوبر کے بعد حوثیوں نے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حملے کیے ہیں جو ان کے بقول اِن بحری جہازوں کے اسرائیل کے ساتھ روابط ہیں یا اسرائیل کی جانب جا رہے ہیں۔
تاہم جہاز رانی کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اندھا دھند بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے اب کچھ عالمی شپنگ فرمز کو بحیرہ احمر کے بجائے افریقہ کے گرد طویل راستہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے۔
حوثی ملیشیا نے منگل کو بحیرہ احمر میں ایک مال بردار بحری جہاز پر میزائل حملہ کیا تھا۔
ایم ایس سی میڈیٹرینیئن شپنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ ’حملے میں جہاز کے عملے کا کوئی رکن زخمی نہیں ہوا۔‘
کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ ’اس کا مال بردار بحری جہاز ’یونائیٹڈ 8‘ سعودی عرب سے پاکستان جا رہا تھا۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں