متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نئے سال کے موقعے پر آتش بازی کے مظاہرے اور تقریبات پابندی عائد کردی گئی ہے۔
شارجہ پولیس نے آتش بازی اور تقریبات پر پابندی عائد کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ’غزہ کی پٹی میں بھائیوں کے ساتھ حقیقی یکجہتی اور انسانی تعاون کا اظہار ہے۔‘
شارجہ پولیس نے تمام لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ تعاون کریں اور پابندی پر عمل کریں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’شارجہ پولیس تمام اداروں اور افراد پر زور دیتی ہے کہ وہ تعاون کریں اور اس پر عمل کریں۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تمام قانونی اقدامات کیے جائیں گے اور اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ امارت شارجہ ایک دوسری کی مدد اور حمایت کو اپنی ثقافت کا اہم حصہ سمجھتی ہے۔‘
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق فلسطینی علاقے پر اسرائیلی حملوں میں تقریبا 21 ہزار افراد کی جان جا چکی جب کہ ہزاروں افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
اس علاقے کے کے تقریباً تمام 23 لاکھ لوگوں کو کئی بار ان کے گھروں سے بے دخل کیا جا چکا ہے۔
شارجہ ابوظہبی اور دبئی کے بعد رقبے اور آبادی کے لحاظ سے متحدہ عرب امارات کی تیسرا سب سے بڑا امارت ہے۔ متحدہ عرب امارات سات امارتوں پر مشتمل ہے۔
خلیجی علاقائی طاقت نے انسانی بنیادوں پر غزہ میں فائر بندی کا بار بار مطالبہ کیا اور اسرائیل کی بمباری اور حملوں کی مذمت کی۔
شارجہ میں نئے سال کے موقع پر آتش بازی کا فیصلہ صرف ایک امارت تک محدود دکھائی دیتا ہے کیوں کہ ملک کے دیگر امارات میں عوامی تقریبات کی تشہیر کا سلسلہ جاری ہے۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے نئے سال کے موقعے پر آتش بازی کا مظاہرہ عام طور پر دبئی میں کیا جاتا ہے جو ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی امارت اور علاقائی سیاحتی مرکز ہے۔ یہاں موجود برج خلیفہ اور کھجور کے درخت کی شکل کا مصنوعی جزیرہ، پام جمیرہ جیسے مقامات سیاحوں کے لیے دلچسپی کا سامان ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں