تل ابیب میں اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کیلئے احتجاجی تحریک کے رہنما ایلون لی گرین نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں کیلئے مستقل امن فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کے ناجائز قبضوں کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
نوجوان اسرائیلی رہنما نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک کا بنیادی مطالبہ یرغمالیوں کی بخیریت واپسی، غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی کا خاتمہ اور جنگ بندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایک کے بعد ایک جنگوں سے ابھی تک کچھ بھی حاصل نہیں ہو سکا ہے، اس سے صرف تباہی اور موت آئی ہے اور دونوں طرف نفرت کی دیواریں مضبوط ہوئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ جس تحریک کا حصہ ہیں وہ اس نئی جنگ کے آغاز کے بعد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ اس کے مطالبات میں اسرائیلیوں کیلئے بھی امن کی بات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اخلاقی برتری جتاتے ہوئے کسی کو بھی نسل پرست اور فاشسٹ قراردینے کے بجائے مل کر بات کرنی چاہیے جو شہریوں کے مفاد میں ہو اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی فوج کے ناجائز قبضوں کے خاتمے کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔
ایلون لی گرین کا کہنا تھا کہ اس طرح لاکھوں غیر اسرائیلی شہریوں کو کنٹرول کرنے کی کوششوں سے اسرائیل میں امن نہیں آ سکتا، اس سے صرف مزاحمت اور تشدد پیدا ہوگا اور ہم دیکھ سکتے ہیں کہ قبضے کی یہ پالیسیاں ہمیں کس طرف لے جا رہی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18

۔
۔