عربی زبان میں سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کے پیجز اور اکاؤنٹس نے ایک تصویر پھیلائی جس کے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اس میں القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ ہیں اور وہ گزشتہ چوبیس اور چند دنوں کے دوران غزہ میں گھوم رہے ہیں۔ تاہم جانچ اور تفتیش سے ثابت ہوا کہ یہ دعویٰ غلط ہے اور یہ تصویر کم از کم 2014 کی ہے۔
فیس بک اور ایکس پر گردش کرنے والی تصویر میں کئی لوگوں کے درمیان ایک نقاب پوش شخص کو دکھایا گیا۔ لوگ نقاب پوش شخص کے ساتھ تصاویر اتروا رہے ہیں۔ تصویر کے تبصروں میں کہا گیا کہ خان یونس کے قریب کمانڈر ابو عبیدہ ظاہر ہوئے اور لوگ بمباری، تباہی، بربادی، محاصرے اور بھوک کے باوجود ان کے گرد جمع ہو گئے۔
واضح رہے یہ تصویر اس وقت پھیلائی گئی جب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنی بمباری اور زمینی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔ تصویر میں ظاہر کیا گیا کہ ابو عبیدہ خان یونس میں لوگوں کے درمیان آئے ہیں۔ تاہم سچ یہ ہے کہ یہ تصویر پرانی ہے اور تقریباً 9 سال پہلے کی ہے۔ سرچ انجنوں پر تلاش کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تصویر کم از کم 2014 میں شائع ہوئی تھی۔
یہ تصویر خاص طور پر 14 نومبر 2014 کو "ایکس” ویب سائٹ پر فلسطینی انفارمیشن سینٹر کے اکاؤنٹ پر شائع ہوئی تھی۔
اس وقت تصویر کے ساتھ کیپشن میں کہا گیا تھا کہ شہید عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ مصری سرحد سے ملحقہ شہر رفح میں ایک تقریب میں ہجوم کو خوش آمدید کہ رہے ہیں۔
جمعرات کے روز لڑائی کے 89 ویں دن غزہ میں اسرائیلی فوج اور پٹی میں مسلح فلسطینی دھڑوں کے درمیان کشیدگی جاری رہی۔ لڑائی کے فوری خاتمے کے کوئی آثار نظر نہیں آئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں