راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے انڈیا بمقابلہ بھارت معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ انڈیا کے بجائے بھارت کا استعمال کریں۔ اس کی وجہ بھی انہوں نے بتائی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ناموں کا ترجمہ نہیں کیا جاتا۔ بھاگوت کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب چند ماہ قبل انڈیا بمقابلہ بھارت کو لے کر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ آسام کے ماجولی میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے سربراہ نے کہا، بھارت کی ترقی اسے امریکہ یا چین جیسا بنانے کے بارے میں نہیں ہے۔ بھارت کو بھارت ہی رہنا چاہئے اور ہم نے اس سمت میں قدم اٹھائے ہیں۔ ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ اب ہمارا ذریعہ تعلیم ہماری مادری زبان ہے۔ اب اس میں ہماری قبائلی زبانیں بھی شامل ہو رہی ہیں۔ بھاگوت نارتھ ایسٹ سنت مانیکنچن کانفرنس-2023 پروگرام میں حصہ لینے کے لیے آسام پہنچے تھے۔ موہن بھاگوت نے کہا، آج کل ہماری معیشت میں ہم میک ان انڈیا کی بات کر رہے ہیں۔ اور اس سے آگے بڑھ کر ہم کہہ رہے ہیں کہ انڈیا کے بجائے بھارت کا استعمال کریں۔ اسم کا کوئی ترجمہ نہیں ہے۔ اس لیے بھارت کو ہر زبان میں بھارت کہا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ہمارے مذہب نے پورے ملک کو شمال سے جنوب اور مشرق سے مغرب تک ایک ساتھ رکھنے کا کام کیا ہے ۔ آر ایس ایس چیف نے کہا، سب کی عبادت کا احترام کرنا ہی ہندو ہے۔ ہندومت اپنے کھانے اور دوسروں کے کھانے کا احترام کرنے کا درس دیتا ہے۔ ہندو مذہب سب کا احترام کرنے کا درس دیتا ہے۔ ہندو مذہب سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنی عبادت کے طریقے پر قائم رہنا چاہیے اور دوسروں کی عبادت کے طریقوں کا بھی احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، مختلف مذہبی روایات کے باوجود ہم سب ایک ابدی بہاؤ میں آگے بڑھ رہے ہیں، انسانیت کا مذہب ابدی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم سب مل کر آگے بڑھیں۔ ملک میں سب کا ایک ہی مذہب ہے۔ بھارت کو آج ایک ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں