جاپان کے وسطی علاقے میں 7.6 شدت کے زلزلے کے بعد حکام نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر وہاں سے نکل جائیں۔
اشکاوا کے ساحلی علاقے نوٹو میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی ہے، جس میں پانچ میٹر (16 فٹ) تک اونچی لہریں آنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
حکام نے پڑوسی نیگاٹا اور تویاما نامی علاقوں کے لیے بھی سونامی کی وارننگ جاری کی ہے جہاں ان کا کہنا ہے کہ لہریں تین میٹر تک پہنچ سکتی ہیں۔
جاپان کے سرکاری ٹیلی ویژن نے جلی حروف میں ’علاقہ خالی کر دو‘ نشر کیا گیا ہے جس میں رہائشیوں پر زور دیا گیا کہ وہ سردی کے باوجود اونچی جگہوں کی طرف جائیں۔
این ایچ کے کے ایک پریزینٹر نے متاثرہ ناظرین سے اپیل کی: ’ہمیں احساس ہے کہ آپ کا گھر، آپ کا سامان آپ کے لیے قیمتی ہے، لیکن آپ کی زندگی ہر چیز سے زیادہ اہم ہے۔ ممکن ہو تو اونچی زمین کر طرف بھاگیں۔‘
لوگوں نے سال نو کے پہلے دن پیر کے روز زلزلے کے دوران اپنے گھروں اور سبوے ٹرینوں کے ہلنے کی ویڈیوز بھی پوسٹ کی ہیں۔
جاپان کے محکمہ موسمیات (جے ایم اے) نے کہا کہ پیر کے روز وسطی جاپان میں صرف 90 منٹ کے دوران 21 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت 4.0 یا اس سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے شدید جھٹکے مقامی وقت کے مطابق چار بج کر 10 منٹ پر محسوس کیے گئے جس کی شدت 7.6 ریکارڈ کی گئی۔
مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2011 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب جاپان کے شمال مشرقی علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں 40 میٹر اونچی لہریں اٹھیں تھیں۔
جاپان زمین پر زلزلے کے لحاظ سے سب سے زیادہ فعال ممالک میں سے ایک ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیسیفک رنگ آف فائر پر واقع ہے، جہاں بہت سی ٹیکٹونک پلیٹیں ملتی ہیں۔
زلزلوں کے مسلسل خطرے نے جاپان کو دنیا کے جدید ترین سونامی وارننگ سسٹم میں سے ایک تیار کرنے پر مجبور کیا ہے۔
زلزلے کے مرکز کے قریب اہم شاہراہیں بند کر دی گئی ہیں۔ ہوکوریکو الیکٹرک پاور کے مطابق علاقے میں 36 ہزار سے زائد گھر بجلی سے محروم ہیں۔
جاپان کی نیوکلیئر اتھارٹی کا کہنا ہے کہ زلزلے اور سونامی سے متاثرہ علاقوں میں جوہری بجلی گھروں سے تابکاری کے اخراج کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ حکومت کے ترجمان یوشیماسا ہیاشی نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ مزید زلزلوں کے لیے تیار رہیں۔
جنوبی کوریا کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق شام چھ بج کر 29 منٹ سے سات بج کر 17 منٹ کے درمیان 0.3 میٹر تک سونامی کی لہریں ملک کے مشرقی ساحل سے ٹکرا سکتی ہیں۔ محکمے نے پہاڑی صوبہ گنگوان کے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ اونچے علاقوں میں چلے جائیں۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق روس نے مشرقی ساحلی شہروں ولادی ووستوک اور نخودکا میں سونامی کی وارننگ جاری کی ہے۔
سنہ 2011 میں جاپان میں 9.0 شدت کا زلزلہ آیا تھا اور اس کے نتیجے میں سونامی آیا تھا جس نے اس کے شمال مشرقی ساحلی علاقوں میں تباہی مچائی تھی اور تقریبا 18 ہزار افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔
سونامی کی یہ لہریں فوکوشیما پاور پلانٹ میں جوہری تباہی کا باعث بنیں، جس کی وجہ سے چرنوبل کے بعد سب سے سنگین جوہری حادثہ ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں