کئی برس سے اسرائیل کا خیال تھا کہ تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے کمانڈر انچیف محمد ضیف کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور وہ شخص جو "محمد دیاب ابراہیم المصری” کے نام سے پیدا ہوا تھا۔ 58 سال پہلے غزہ میں ہمیشہ نرسنگ کیئر کے تابع تھا۔ اسے ایمبولینسوں میں لے جایا جاتا تھا یا وہ وہیل چیئر پر ایک مفلوج شخص کی طرح مسلسل بیٹھا رہتا تھا۔ اسے کئی عملی مشکلات درپیش رہتی تھیں۔ برسوں نگرانی کرنے کے بعد یہ معلومات اکٹھی کی گئی تھیں۔
تاہم اسرائیل کو موصول ہونے والی نئی انٹیلی جنس معلومات نے محمد ضیف کی کی صحت کی حالت ایسی بیان کی ہے جس نے حیران کردیا ہے۔ انٹیلی جنس سروسز نے حال ہی میں اس کی بنائی گئی ویڈیوز دیکھیں اور اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ابو خالد محمد ضیف خیریت سے ہیں۔ ان کی صحت بھی گردش کرنے والی معلومات کے برعکس بہتر ہے۔ اسرائیل کی نیوز ویب سائٹ "والا” نے اس رپورٹ کو شائع کیا۔
رپورٹ میں ضیف ایک ویڈیو میں اپنے پیروں پر چلتے ہوئے نظر آئے۔ محمد ضیف کی چال میں ہلکا سا لنگڑا پن تھا۔ ایک دوسرے کلپ میں ضیف دوسری جگہ بیٹھے نظر آئے۔ اس میں یہ بھی دکھایا گیا کہ وہ خود چلنے کے قابل ہیں اور وہیل چیئر استعمال نہیں کرتے۔ وہ اپنے ہاتھوں کو حرکت دے سکتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ محمد ضیف کی صحت کی حالت اسرائیل کے سابقہ نتائج سے بہت بہتر ہے۔ اسرائیل نے محمد ضیف کو سات مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ہر مرتبہ بچ گئے۔ چار حملوں میں وہ زخمی ہوئے۔ ایک حملے میں موت کے قریب پہنچ کر واپس زندگی کی طرف لوٹے تھے۔
محمد ضیف کی سوانح عمری میں بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے 9 سال قبل ان کے خاندان کو قتل کیا اور ان کا گھر تباہ کر دیا تھا۔ پھر امریکہ نے 2015 میں ان کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا۔ انہیں محمد ضیف کا عرفی نام اس وجہ سے دیا گیا تھا کہ وہ اکثر کسی کا مہمان ہوتے تھے۔ ضیف کا خاندان 1948 کے علاقوں میں واقع گاؤں ’’کوکبا‘‘ سے ہجرت کرکے خان یونس کیمپ میں آباد ہوا۔ محمد ضیف جنوبی غزہ کی پٹی میں پلے بڑھے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18