سعودیوں کے کھانے کی میزوں پر چائے اپنی موجودگی کا احساس دلانے میں تسلط قائم کر چکی ہے۔ یہ مشروب 100 سال سے زیادہ پہلے ملک میں داخل ہوا تھا اور اب تک قابل ذکر تعریف سمیٹ رہا ہے۔ سعودی عرب میں چائے پسند کی جاتی ہے تاہم مدینہ منورہ کی چائے کا اپنا ہی منفرد اور خاص ذائقہ ہوتا ہے۔ اس چائے کے اجزا مختلف ہوتے ہیں۔
مدینہ منورہ کے نوجوان علی حجی مسجد قبا کے قریب چائے بیچتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مدینہ منورہ کی چائے کو بہترین قسم کے پودینہ اور شاندار گلاب کے ایک خاص مرکب سے پہچانا جاتا ہے۔ پودینہ اور گلاب کو چنتے وقت ان کے اعلی معیار کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔
جو ہاتھ سے چنے جاتے ہیں، چنتے وقت اعلیٰ ترین معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے نوجوان، جو کہتا ہے کہ وہ پودینہ کے ساتھ پیدا ہوا تھا – اس رشتے کے حوالے سے جو اسے اس پودے سے جوڑتا ہے – نے بات کرتے ہوئے کہا کہ
میدنہ کی چائے کا ایک خاص ذائقہ ہے اور اس کی مختلف اقسام ہیں۔ ان پودینہ سے بنی ہوئی ملاوٹ شدہ چائے اور خوشبودار چائے شامل ہے۔
علی حجی نے ’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ حساوی ٹکسال کو مدینہ منورہ میں چائے کے بہت سے شائقین پسند کرتے ہیں ۔ اس جگہ کو وادی الاحساء سے جڑے ہونے کی وجہ سے حساوی کہا جاتا ہے۔ چائے بیچنے والے علی حجی نے بتایا کہ سیاحوں کی جانب سے بھی مدینہ منورہ کی چائے پینے کی غیر معمولی مانگ ہے۔
2020 میں سعودی مدینہ کی چائے کی کھپت 1.2 کلوگرام کے ساتھ عرب دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ یہ چائے اب سعودی عرب کے شہروں خاص طور پر ریاض میں نمایاں طور پر پھیل گئی ہے۔ اس طرح اس چائے گی کھپت کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں