اکتوبر کو شروع ہونے والی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے تسلسل کے دوران اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فلسطینیوں کے ساتھ امن کے لیے 3 شرائط رکھی ہیں۔
اندرونی اور بیرونی دباؤ کا سامنا کرنے والے نیتن یاہو نے وضاحت کی کہ حماس کو کچلنا،غزہ کو مکمل طور پر غیر مسلح کرنا اور انتہا پسندی کو "فلسطینی معاشرے سے ختم کرنا” غزہ میں جنگ بندی کے لیے بنیادی شرائط ہیں۔
انہوں نے امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل” میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں اس بات پر بھی زور دیا کہ حماس ایران کی اصل ایجنٹ ہے۔ اسے تباہ کر دینا چاہیے، غزہ میں اس کی سیاسی حکومت کو ختم کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور کئی دوسرے ممالک اس مقصد کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حماس کی طرف سے شروع کیے گئے اچانک حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حماس کی تباہی ہی "7 اکتوبر کے ہولناک مظالم” کی تکرار کو روکنے کے لیے واحد متناسب ردعمل ہے۔
غزہ کو اسلحہ سے پاک علاقہ بنایا جائے
جہاں تک غزہ کو غیر فوجی بنانے کی شرط کا تعلق ہے تو انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے ملک کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اس خطے کو دوبارہ حملے کے لیے اڈے کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ اس معاملے میں غزہ اور مصر کے درمیان سرحد پر معائنہ کے طریقہ کار کو نافذ کرنے کے علاوہ غزہ کے آس پاس کے علاقے میں ایک عارضی سکیورٹی زون کے قیام کی ضرورت ہے جو ان کے ملک کی سکیورٹی ضروریات کو پورا کرے اور اسلحے کی اسمگلنگ کو روکے۔
"شدت پسندی کے خاتمے” کی شرط کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ غزہ کے اسکولوں میں بچوں کو موت کی بجائے زندگی کو پسند کرنے کا طریقہ سکھانا چاہیے۔
محمود عباس کے بارے میں نیتن یاھو کی رائے
نیتن یاھو نے کہا کہ ان تمام حالات کے لیے جرأت مند فلسطینی قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس ایسا نہیں کر سکتے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ محمود عباس 7 اکتوبر کو ہونے والے مظالم کی مذمت کرنے سے قاصر تھے۔
ان کا ماننا تھا کہ "فلسطینی اتھارٹی سے غزہ کو غیر مسلح کرنے کی توقع رکھنا ایک دور کا خواب ہے”۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ مستقبل قریب میں اسرائیلی افواج غزہ میں سکیورٹی مشن سنبھالیں گی۔
باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مصری حکام نے غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں ابتدائی یا عارضی تجویز پیش کی تھی۔
ایک سینیر اہلکار نے العربیہ کو تصدیق کی کہ وہ اس کا گہرائی سے مطالعہ کر رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں