اٹلی نے اسرائیل کی جانب سے بینی کیچاریل کی بطور سفیر نامزدگی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اٹلی نے کہا کیچاریل نے القدس کے قریب مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں میں سے ایک کے میئر کے طور پر 31 سال تک کام کیا۔ اسناد حاصل کرنے والے اطالوی صدر سرجیو ماتاریلا نے اس نامزدگی سے اتفاق نہیں کیا۔
وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم انتونیو تیانی نے اپنے اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہن کو بھی اس ناپسندیدہ نامزدگی کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ اخبار نے اطلاع دی ہے کہ بینی کیچاریل جنہیں اسرائیلی کابینہ نے گزشتہ موسم گرما میں روم میں نامزد سفیر کے طور پر منظور کیا تھا، سفیر نہیں ہوں گے۔
ٹائمز آف اسرائیل اخبار کے مطابق اطالوی حکومت نے واضح کیا کہ یہودی بستیوں کے نمائندوں میں سے کسی ایک کا انتخاب روم کے لیے مناسب نہیں تھا۔ اس کی وجہ سے "مشکل سفارتی صورت حال” پیدا ہوئی ہے۔
واضح رہے جارجیا میلونی کی قیادت میں موجودہ اطالوی حکومت کو اسرائیل نواز سمجھا جاتا ہے۔ اٹلی نے دیگر 20 سے زیادہ ملکوں کے ساتھ اقوام متحدہ کی پچھلی قرارداد پر ووٹنگ سے حصہ نہیں لیا تھا،۔ اس قرار داد میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بعد میں اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے قرار داد کے متن کی "غیر متوازن” قرار دیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں