بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ میں ہزاروں مظاہرین نے غزہ پر اسرائیلی حملے کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح ماہ اکتوبر سے غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے۔ اس کا تقابل ہولو کاسٹ سے کیا جا سکتا ہے۔
مظاہرین میں زیادہ تر یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور طلبہ شامل تھے۔ مظاہرے کا اہتمام بنگلہ دیش کے ممتاز دانشور اور استاد سراج الاسلام چودھری کے زیر قیادت فلسطین یکجہتی کمیٹی بنگلہ دیش نے کیا تھا۔
واضح رہے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اس کمیٹی کا قیام ماہ دسمبر کے شروع میں ہی ڈھاکہ یونیورسٹی کے اساتذہ عمل میں لائے ہیں۔ یہ کمیٹی یونورسٹی اساتذہ اوراہل قلم پر مشتمل ہے۔ جمعہ کے روز ڈھاکہ کے مرکزی علاقے میں ہزاروں افراد اس کمیٹی کی اپیل پر اسرائیل کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہو ئے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کے سربراہ سراج الاسلام چودھری نے کہا اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 21300 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جن میں بڑی تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔ اس قتل و غارتگری کا ہولو کاسٹ سے تقابل کیا کا جا سکتا ہے، اس میں بھی اسرائیلی فوج فلسطینی عوام کی اندھا دھند نسل کشی کر رہی ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا وہ اسرائیلی جنہوں نے ہولوکاسٹ صرف اپنے بڑوں سے سنا تھا آج انہوں نے اسے اپنے ہی ہاتھوں فلسطینیوں کے خلاف دیکھ لیا ہے۔ اسرائیل آج دنیا کے سامنے اسی ہولو کاسٹ کا مرتکب ہو رہا ہے۔
اس موقع پر مظاہرین نے ایسے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا نسل کشی بند کرو، فلسطین کو آزاد کرو، ڈھاکہ میں تعلیمی اداروں کے سنگم پر یہ ایک غیر معمولی احتجاج تھا ، جس میں اساتذہ اور دانشور حضرات بڑی تعداد میں جمع ہو کر فلسطینیوں کے حق میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔
فلسطین یکجہتی کمیٹی بنگلہ دیش کے ممبراو ماہر معیشت پروفیسر ڈاکٹر انو محمد نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پروا کیے بغیر فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ اسے اس کی پروا نہیں ہے کہ عالمی قانون اور اقدار کیا کہتی ہیں اور اقوام متحدہ کی قرار دادیں کیا تقاضا کرتی ہیں۔
ماہر معیشت نے کہا ایک اکیلا ملک جسے امریکی سرپرستی حاصل ہے جنگی جرائم کا ہر روز مرتک ہو رہا ہے۔ اپنے ان جرائم کی وجہ سے یہ عالمی امن اور پوری انسانیت کے کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ ہمارا یہ احتجاج غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف آواز اٹھانے اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہے۔ یہ رائے عامہ کا اظہار ہے۔
ایک اور استاد محمد سلمان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا دنیا کے لوگوں کو اسرائیلی حملوں کے خلاف متحدہ ہو جانا چاہیے، غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے، کیونکہ بے گناہ شہریوں کو قتل عام کسی بھی طرح جواز نہیں رکھتا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا ، غزہ جنگ کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو امریکہ کی طرح سے ویٹو کر دیا جانا شرمناک ہے۔ فلسطینی عوام کو اپنی ہی سرزمین پر رہنے کے حق سے محروم کیا جارہا ہے۔ کب تک ان کا خون بہایا جاتا رہے گا۔ اگر آج جنگ کو نہ روکا گیا تو پھرہم میں سے بھی کوئی محفوظ نہ رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں