جمعہ کے روز اسرائیلی فورسز نے فلسطینی مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے زبردستی روک دیا جس کے بعد فلسطینی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے گلیوں میں نماز جمعہ ادا کی۔
اس موقع پر مسجد اقصٰی کے اردگرد اور مسجد اقصیٰ کے درازوں پر سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات کر رکھی تھی تاکہ مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ نہ پڑھی جاسکے۔ ایک فلسطینی نے بتایا سات اکتوبر کے حملوں کے بعد سے اسرائیلی فورسز صرف بوڑھے لوگوں، خواتین اور بچوں کو مسجد اقصیٰ جانے کی اجازت دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فورسز کا یہ معمول ہے کہ وہ جب چاہے نمازیوں کا مسجد اقصیٰ میں جانے سے روک دیتی ہیں اور جب چاہے صرف نوجوانوں کو مسجد اقصیٰ جانے روک دیتی ہیں۔
مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا تیسرا اہم اور مقدس ترین مرکز ہے جس پر کنٹرول اسرائیل کرتا ہے۔ اسرائیلی فورسز اپنی نگرانی میں یہودی آبادکاروں کو صحن مسجد میں اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے باقاعدگی سے لاتے رہتے ہیں۔ ایسے موقع پر مسلمانوں کی مسجد اقصیٰ میں نقل و حرکت بند کردی جاتی ہے۔ اسرائیلی فورسز کی طرف سے رکاوٹ ڈالنے کی وجہ سے بڑی تعداد میں فلسطینی مسلمانوں نے گلیوں میں نماز جمعہ ادا کی۔
اسرائیلی فورسز نے 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک مغربی کنارے میں سوا تین سو کے قریب فلسطینوں کو شہید کردیا ہے جبکہ رواں سال میں مغربی کنارے اور یروشلم میں سوا پانچ سو سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18