بہار میں بانجھ خواتین کو حاملہ کرنے کے لیے مردوں کو 13 لاکھ روپے کی پیشکش کرنے کے الزام میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ملزمان ’آل انڈیا پریگننٹ جاب سروس‘ کے نام سے ریکیٹ چلاتے تھے۔ یہ گرفتاریاں ریاست بہار کے شہر نواڈہ میں کی گئی ہیں۔
پولیس نے کہا کہ ملزمان واٹس ایپ اور سوشل میڈیا کے ذریعے مردوں سے رابطہ کرتے تھے اور انہیں ان کی ’خدمت‘ کے عوض لاکھوں روپے کمانے کا جھانسہ دیتے تھے۔
دلچسپی رکھنے والے مردوں سے 799 انڈین روپے کی رجسٹریشن فیس ادا کرنے کو کہا گیا تھا۔ ایک بار جب وہ رجسٹر ہو جاتے ہیں تو گینگ انہیں کچھ تصاویر دتیا اور ان سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی پسند کی ایک عورت کو منتخب کریں جسے وہ حاملہ کرنا چاہتے ہیں۔
اس کے بعد ان سے کہا جاتا تھا کہ وہ 5 سے 20 روپے کے درمیان سکیورٹی رقم جمع کرائیں اور یہ اس بات پر منحصر ہے کہ عورت کتنی پرکشش ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ کلیان آنند نے کہا کہ ’مردوں کو بتایا گیا تھا کہ اگر عورت حاملہ ہو جاتی ہے تو انہیں 13 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ یہاں تک کہا گیا کہ اگر وہ عورت کو حاملہ کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو پھر بھی انہیں 5 لاکھ روپئ دیے جائیں گے۔‘
یہ گرفتاریاں بہار پولس کی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے نواڈہ میں چھاپہ مار کارروائی کے بعد کی ہیں۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے موبائل فون اور ایک پرنٹر برآمد کر لیا ہے، حکام نے کہا کہ ماسٹر مائنڈ سمیت باقی ملزمان کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔
کلیان آنند نے کہا کہ یہ مرد ملک بھر میں سائبر سنڈیکیٹ کا حصہ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں