اس سکینڈل کی ابتدائی تفصیلات سنہ 1996 میں شمال مغربی امریکی ریاست سیئٹل سے اُبھر کر دنیا کے سامنے آنا شروع ہوئیں۔
بورین ٹاؤن شپ کے شوروڈ ایلیمنٹری سکول کی 34 برس کی ٹیچر میری لیٹورنیو ایک 12 برس کے طالبعلم ویِلی فولاؤ کے ساتھ رومانوی تعلق میں بندھ چکی تھیں۔ اور اس سے بڑھ کر یہ کہ وہ کمسن طالبعلم کے ساتھ بننے والے رومانوی تعلق کے نتیجے میں حاملہ ہو چکی تھیں۔
میری لیٹورنیو کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ان کے کم عمر طالبعلم کے ساتھ تعلقات کی غیر معمولی اور غیر قانونی نوعیت کی وجہ سے یہ خبر مقامی سے قومی اور بین الاقوامی پریس تک تیزی سے پھیل گئی۔
34 سالہ میری شادی شدہ تھیں، ان کے چار بچے تھے اور بورین سکول میں انھیں ایک انتہائی قابل استاد سمجھا جاتا تھا۔
میری لیٹورنیو کا ہمیشہ یہ مؤقف رہا کہ وہ نہیں سمجھتیں کہ ان کے اپنے ایک طالبعلم کے ساتھ تعلقات رکھنا کوئی غیرقانونی عمل تھا۔ ان کے مطابق ان کے طالبعلم ویلی فولاؤ کی خواہش پر انھوں نے یہ تعلقات قائم کیے تھے۔
حکام نے ٹیچر کی بات پر یقین نہیں کیا اور انھیں ریپ کے الزام میں جیل بھیج دیا۔ سکول ٹیچر کے ہاں کچھ عرصے بعد ایک بیٹی کی ولادت ہوئی۔ اور اس کے بعد کمسن طالبعلم کے اپنی ٹیچر سے تعلقات کے نتیجے میں ایک اور بچہ بھی پیدا ہوا۔
اس جوڑے کی کہانی سے متاثر ہو کر نیٹ فلیکس نے نئی فلم ’سیکرٹس آف اے سکینڈل‘ بنائی ہے جس میں مرکزی کردا جولین مور اور نٹالی پورٹمین نے ادا کیے ہیں۔ اس فلم کو جنوری 2024 میں ریلیز کیا جائے گا۔
تعلق کا آغاز
میری لٹیورنیو اور ویلی فولاؤ کی پہلی ملاقات سنہ 1991 میں ہوئی۔ اس وقت ویلی ایلیمنٹری سکول کے طالبعلم تھے اور ان کی عمر فقط آٹھ سال تھی۔ ویلی کا خاندانی پس منظر میں کافی دلچسپ تھا کیونکہ اُن کے والد نے پانچ شادیاں کی تھیں اور مجموعی طور پر ان کے 17 بہن بھائی تھے۔
پہلی ملاقات کے بعد آنے والے دنوں میں میری لیٹورنیو نے ویلی کے ساتھ رابطہ قائم رکھا اور سکول میں انھیں پڑھانے اور ان کی تربیت کا کام جاری رکھا۔
ویلی فولاؤ کا کہنا ہے کہ اس کہانی کا اصل آغاز سنہ 1996 سے ہوتا ہے، جب وہ 12 سال کے تھے اور ان کی ٹیچر 34 سال کی ہو چکی تھیں۔ ولی فولاؤ نے اپنے ایک کزن سے یہ شرط لگائی کہ وہ اپنی ٹیچر کو اپنی طرف مائل کریں گے۔
اس برس ہونے والے سمر کیمپ میں ویلی فولاؤ نے اپنی ٹیچر کو اپنی ’گرل فرینڈ‘ کہنا اور بتانا شروع کر دیا۔
میری لیٹورنیو نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ پھر وہ لمحہ بھی آیا جب انھیں محسوس ہوا ویلی فولاؤ ان سے پیار کرتے ہیں۔ میری کے مطابق اس احساس نے انھیں خوفزدہ کر دیا تھا۔
اس کے کچھ عرصے بعد دونوں میں پیار و محبت کے اظہار پر مبنی خطوط کا تبادلہ شروع ہو گیا۔ اور یوں جلد ہی دونوں میں رومانوی تعلقات قائم ہو گئے۔
وہ اپنے تعلقات کو خفیہ ہی رکھنا چاہتے تھے مگر ایک موقع ایسا آیا کہ ایسا کرنا اُن کے بس میں نہیں رہا۔
جون 1996 میں مقامی تفریحی مقام پر گشت کرنے والے ایک پولیس افسر کو اس مشکوک گاڑی نظر آئی جو وہاں پارک کی گئی تھی۔ جب پولیس افسر مشکوک گاڑی کے قریب پہنچا تو معلوم ہوا کہ گاڑی میں ویلی اور میری موجود تھے۔
اس موقع پر میری لیٹورنیو نے پولیس افسر کو بتایا کہ وہ مقامی سکول میں ٹیچر ہیں اور ان کے ساتھ ان کے سٹوڈنٹ موجود ہیں اور یہ کہ کوئی گڑبڑ والی بات نہیں ہے۔ تاہم پولیس اہلکار نے معاملے کو مشکوک جانا اور دونوں کو تھانے لے گیا، جہاں لڑکے یعنی ویلی کی والدہ کو بھی بلایا گیا۔
والدہ نے پولیس کو بتایا کہ انھیں اپنے بیٹے کے اپنی استانی کے ساتھ موجود ہونے پر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
اس واقعے کے کچھ عرصہ بعد تک دونوں اپنے تعلقات کو خفیہ رکھنے میں کامیاب رہے۔ ویلی فولاؤ اس دوران اس گھر بھی آتے جاتے رہے جہاں ان کی ٹیچر اپنے خاوند اور چار بچوں کے ساتھ رہتی تھیں۔
تاہم مقامی افراد میں جلد ہی یہ افواہیں پھیلنے لگی کہ ٹیچر میری کا ایک ہی ایک سٹوڈنٹ کے ساتھ معاشقہ اور جنسی تعلقات ہیں اور یہ بھی ان تعلقات کے نتیجے میں وہ حاملہ بھی ہو چکی ہیں۔
سنہ 1997 کے اوائل میں ان افواہوں کے پھیلنے کے بعد میری لیٹورنیو کے شوہر کو ایسے شواہد ملے جن سے ٹیچر اور طالبعلم کے تعلقات کی تصدیق ہوتی تھی۔
ان تعلقات کی تصدیق کے بعد اُن کے شوہر اپنا گھر چھوڑ کر چلے گئے اور اسی دوران اس معاملے کی باقاعدہ شکایت کسی نے سکول انتظامیہ سے بھی کر دی۔
استاد کا فیصلہ
مارچ 1997 میں میری کو گرفتار کر لیا گیا اور ان پر ایک نابالغ لڑکے کے ساتھ ریپ کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ گرفتاری کے چند ہی روز بعد ان کے حاملہ ہونے کی بھی تصدیق ہو گئی۔
ان کے وکیل کے مطابق ان کی مؤکلہ (میری) یہ نہیں سمجھ پا رہی تھیں کہ ان کا اپنے کم عمر طالبعلم کے ساتھ جو رشتہ تھا وہ غیر قانونی تھا۔
ان کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ’انھوں (میری) نے مجھے بتایا کہ طالبعلم کی محبت میں گرفتار تھیں اور یہ کہ وہ طالبعلم ان سے تعلقات قائم کرنے کا خواہاں تھا (یعنی یہ کوئی زور زبردستی کا تعلق نہیں تھا)۔‘ وکیل نے کہا کہ ’میری نے مجھ سے پوچھا کہ محبت کرنا جرم کیسے ہو سکتا ہے؟‘
ان کے وکیل نے کہا کہ ’میرا بھی یہی خیال تھا کہ انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا۔‘
ریپ جیسا سنگین جرم ہونے کے باوجود میری پراسیکیوشن یعنی استغاثہ سے ڈیل کرنے پر رضامند ہو گئیں جس کے عوض انھوں نے اعتراف جرم کیا مگر معاہدے کے تحت انھیں کم سے کم سزا سنائی گئی۔
انھوں نے ایک سماعت پر جج کو مخاطب ہو کر کہا کہ ’مائی لارڈ میں نے کچھ ایسا کیا ہے جو مجھے اخلاقی یا قانونی طور پر کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں تھا۔ یہ غلط تھا اور میں معذرت خواہ ہوں۔‘
انھوں نے روتے ہوئے جج کو مزید بتایا کہ ’ایسا دوبارہ نہیں ہو گا۔ پلیز پلیز میری مدد کی جائے، ہماری مدد کی جائے۔‘
میری لیٹورنیو کو عدالت نے چھ ماہ قید کی سزا سنائی۔
جب انھیں سزا سنائی گئی تو ویلی سے تعلقات کے نتیجے میں ٹھہرنے والے حمل کے نتیجے میں اُن کی بیٹی آڈری پہلے ہی پیدا ہو چکی تھی۔ نوزائیدہ بیٹی ہی کی وجہ سے انھیں فقط تین ماہ بعد رہائی مل گئی مگر شرط یہ عائد کی گئی کہ رہائی کے بعد وہ ویلی سے تعلق نہیں رکھیں گی، تاہم میری اس شرط کو پورا نہ کر سکیں۔
رہائی کے چند دن بعد ایک پولیس افسر نے دوبارہ ایک تفریحی جگہ پر کالے شیشے والی ایک گاڑی دیکھی۔ تلاشی لینے پر اس سے دوبارہ ویلی اور میری برآمد ہوئے جس کے بعد میری کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
جج نے اس بار اپنے حکمنامے میں لکھا کہ اپنی رہائی کے چند دنوں بعد میری نے جان بوجھ کر شرائط کا خیال نہیں رکھا اور وہ کم عمر طالبعلم سے دوبارہ ملیں۔ اس مرتبہ عدالت نے انھیں کوئی رعایت نہیں دی جس پر انھیں ساڑھے سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔
جب انھیں یہ سزا سنائی گئی تو میری دوبارہ حاملہ تھیں۔ ویلی فولاؤ سے تعلقات کے نتیجے میں ان کے ہاں دوسری بیٹی جیل میں ہی پیدا ہوئی۔
افسوسناک انجام
میری لیٹورنیو کے جیل میں ہونے کے باعث ویلی فولاؤ نے اپنی والدہ (بچیوں کی دادی) کی مدد سے اپنی دو بیٹیوں کی پرورش کی اور دوسری خواتین سے بھی تعلقات قائم کیے رکھے۔
لیکن جب میری جیل سے رہا ہوئیں تو انھوں نے ویلی کے ساتھ اپنے تعلقات کو دوبارہ شروع کیا اور سنہ 2005 میں جب ویلی بلوغت کی عمر کو پہنچے تو انھوں نے باقاعدہ شادی کر لی۔
اگرچہ نوعمر والد ہونا ویلی کے لیے بہت مشکل تھا۔ تاہم وہ چاہتے تھے کہ ان کی بیٹیوں کے والدین دونوں ایک ہی گھر میں رہیں۔ ان کے مطابق انھوں نے ایسا بیٹیوں کے لیے کیا۔
شادی کے 12 سال بعد ویلی فولاؤ نے سنہ 2017 میں میری سے علیحدگی اختیار کر لی۔ اگرچہ اس کے بعد بھی وہ کچھ عرصہ اکھٹے رہتے رہے۔
اگلے سال یعنی 2018 میں میری لیٹورنیو کو خبر ملی کہ انھیں بڑی آنت کا کینسر ہے۔ یہ بیماری تیزی سے پھیل گئی اور سنہ 2020 میں اسی بیماری کے باعث ان کی وفات ہوئی۔ اُس وقت ان کی عمر 58 سال تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18

۔
۔