پنجرے کے اندر پھنسی بلی کو آگ لگانے کے کلپ نے سعودی شہریوں کے غصے کو بھڑکا دیا جنہوں نے اس غیر انسانی رویے کو مسترد کرتے ہوئے اس کا اظہار ہیش ٹیگ سے کیا۔ ہیش ٹیگ میں دہران میں بلی کو جلانے والے کو گرفتانر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ لوگوں نے بتایا کہ سفاک نوجوان یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز کا طالب علم تھا۔ اس نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں وہ لوگ ایک بلی کو پنجرے کے اندر جلا رہے تھے اور دوسری بلی کو مار رہے تھے۔ یہ لوگ ، تمام مذہبی اقدار کو مٹا رہے تھے۔
اس طالب علم نے بلی کو جلانے کی ویڈیو پوسٹ کی اور لکھا کہ مجھے اس پر تھوڑا افسوس ہوا لیکن یہ اسی کے قابل تھا۔ اس کی وجہ سے دو دن کا پچھتاوا ہوگا اور بس۔ میں توبہ کر چکا ہوں اور میں دوبارہ کسی چیز کا جواب دینے کے بارے میں نہیں سوچوں گا۔
رضاکار ٹیم نے "X” پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے بلی پر تشدد کرنے والے کی گرفتاری کے مطالبات کو شائع کیا۔ یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز نے "X” پلیٹ فارم پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے تصدیق کی کہ ملزم کو آج صبح سویرے تفتیش کے لیے مجاز حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ہم کسی بھی ایسے رویے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں جو ہماری اقدار سے متصادم ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں

https://whatsapp.com/channel/0029Va4emE0B4hdX2T4KuS18