پاکستان میں نگراں حکومت نے برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ میں سابق وزیراعظم عمران خان کے آرٹیکل کے شائع کیے جانے پر ایڈیٹر سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعے کو نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ایک بیان میں کہا کہ ’آج، ہم دی اکانومسٹ کے ایڈیٹر کو عمران خان کے ایک مبینہ مضمون کے بارے میں لکھ رہے ہیں جو شائع کیا گیا۔ یہ بات حیران کن اور پریشان کن ہے کہ ایسے نمایاں میڈیا نے ایک ایسے فرد کے نام سے مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا ہو چکی ہے۔‘
مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ ’اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنا اور ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے۔‘
نگراں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’ہم جاننا چاہیں گے کہ دی اکانومسٹ کی جانب سے مضمون کی اشاعت کے حوالے سے ادارتی فیصلہ کیسے کیا گیا۔‘
’شائع کیے گئے مواد کی قانونی حیثیت اور اعتبار کے لیے کن باتوں کو مدنظر رکھا گیا۔ کیا اکانومسٹ نے دنیا کے کسی اور حصے سے جیل میں بند سیاست دانوں کے گھوسٹ آرٹیکل شائع کیے ہیں؟‘
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ’اگر جیل میں قید مجرم میڈیا کو لکھنے کے لیے آزاد ہوتے تو وہ اپنی یک طرفہ شکایات کو نشر کرنے کے لیے ہمیشہ اس موقعے کا استعمال کرتے۔‘
جمعرات کو بین الاقوامی جریدے نے سابق پاکستانی وزیراعظم کا مضمون شائع کیا تھا جس میں عمران خان نے اگلے عام انتخابات کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کیے۔
انہوں نے لکھا کہ ’پاکستان میں اس وقت الیکشن کمیشن آزاد نہیں اور عام انتخابات ایک مذاق ہو سکتے ہیں۔‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے کشکول ایپ کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں ⬇ کلک کریں
۔